Justice Katju explains Urdu Poetry
Urdu poets often write their verses not in a direct way but in a roundabout way, conveying their meaning indirectly by hints, allusions and indications. The result is that the same verse can have two or even multiple meanings. Sometimes it can even have a meaning which the poet never contemplated, but is invented by the reader using his creative imagination. The greatest Urdu poet Ghalib was of the view that the language of poetry should not be the same as the spoken language of the common man. Ghalib had a horror of the commonplace in expression, and this often makes his poetry obscure. His early poems were highly Persianized, and therefore often difficult to understand. His biographer Hali wrote that about one third of Ghalib’s verses can hardly be called Urdu, and even till today some of his verses are difficult to understand.
اردو شاعری کیا ہے؟
جسٹس کاٹجو اردو شاعری کی وضاحت کرتے ہیں۔
اردو شاعر اکثر اپنے اشعار کو براہ راست نہیں بلکہ گول چکر میں لکھتے ہیں، اشارے، اشارے اور اشارے سے بالواسطہ اپنا مطلب بیان کرتے ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایک ہی آیت کے دو یا کئی معنی ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات اس کا کوئی ایسا مفہوم بھی ہو سکتا ہے جس پر شاعر نے کبھی غور نہیں کیا، لیکن قاری نے اپنے تخلیقی تخیل کا استعمال کرتے ہوئے اسے ایجاد کیا ہے۔ اردو کے عظیم شاعر غالب کا خیال تھا کہ شاعری کی زبان عام آدمی کی بولی جانے والی زبان جیسی نہیں ہونی چاہیے۔ غالب کے اظہار میں ایک عام سی وحشت تھی اور یہ اکثر ان کی شاعری کو مبہم بنا دیتا ہے۔ ان کی ابتدائی نظمیں بہت زیادہ فارسی کی تھیں، اور اس لیے اکثر سمجھنا مشکل تھا۔ ان کے سوانح نگار حالی نے لکھا ہے کہ غالب کے تقریباً ایک تہائی اشعار کو شاید ہی اردو کہا جا سکے اور آج تک ان کے بعض اشعار کو سمجھنا مشکل ہے۔
Comments
Post a Comment